بھوکا رہنا یا کم کھانا
حضرت.عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد
جو سب سے پہلے بدعت شروع ھوئی
وہ
پیٹ بھر کے کھانا ھے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں
کہ رسول اکرام صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام عمر اپنی وفات تک کبھی جو کی روٹی بھی دو دن لگاتار پیٹ بھر کر نہیں کھائی
(الشمائل)
حضرت ابن عباس رضی تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے گھر والوں کو شام کا کھانا میسر نہیں ھوتا تھا رات بھر سب کے سب فاقے سے گزار دیتے تھے اور جو کی روٹی پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا گزارا تھا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں
جب میں پیٹ بھر کر کھانا کھاتی ھوں تو میرا بے اختیار رونے کو دل کرتا ھے پس رونے لگتی ھوں کسی نے عرض کیا یہ کیا بات ھے ؟
فرمانے لگیں مجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ یاد آجاتا ھے کہ گوشت سے یا روٹی سے کبھی بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو وصال تک دن میں دو مرتبہ پیٹ بھر کر تناول فرمانے کی نوبت نہیں آئی (شمائل)
ایک حدیث میں آیا ھے کہ جو شخص د نیا میں کھانے پینے کی مقدار کم رکھتا ھے اللہ تعالی اس پر فرشتوں کے سامنے تفاخر کے طور پر ارشاد فرماتے ہیں کہ دیکھو میں نے اس کو کھانے پینے کی کمی میں مبتلا کیا اس نے صبر کیا تم گواہ رھو جو لقمہ اس نے کم کیا ھے اس کے بدلے میں جنت کے درجے اسکے لئے تجویز کرتا ھوں ( احیاء)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ھے جو لوگ بھوکے رہنے والے ہیں آخرت مین وہی پیٹ بھرنے والے ہیں
اللہ تعالی کو وہ شخص سخت ناپسند ھے جو اتنا کھائے کہ بدہضمی ھوجائے
مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نے محمد بن واسع سے فرمایا
مبارک ھے وہ شخص جو صبح کو بھوکا رھے شام کو بھی بھوکا رھے اور اس پر اپنے رب سے راضی رھے
ابو سلیمان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں رات کے کھانے مین ایک لقمہ کم کھاؤں یہ مجھے ساری رات جاگنے سے زیادہ پسند ھے ان کا یہ بھی ارشاد ھے کہ بھوک اللہ کا ایسا خزانہ ھے جو اپنے دوستوں کو ہی دیتا ھے
حضرت سہل بن عبد اللہ تستری رحمہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ضرورت سے زائد کھانا چھوڑنے کے برابر کوئی بھی نیک عمل نہیں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی اتباع ھے ان کا یہ بھی ارشاد ھے
حکمت اور علم بھوکے رہنے میں ھے ...جہل اور گناہ پیٹ بھر کر کھانے میں مرکوز ھے جو شخص بھوکا رہتا ھے اس کو وسوسے کم آتے ہیں
امام عزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں بھوکا رہنے میں دس فائدے ہیں
1... بھوکا رہنے یا کم کھانے سے دل کی صفائی حاصل ھوتی ھے بصیرت بڑھ جاتی ھے
2... بھوکا رہنے یا کم کھانےسے دل نرم ھوتا ھے
3.... بھوکا رہنے یا کم کھانے سے آدمی میں عاجزی اور انکساری پیدا ھوتی ھے
4.... بھوکا رہنے یا کم کھانے سے اہل مصیبت اور فاقہ زدوں سے غفلت پیدا نہیں ھوتی
5... بھوکا رہنےیا کم کھانے سے گناھوں سے بچنے کی طاقت ملتی ھے
6.... بھوکا رہنے یا کم کھانے سے نیند کم آتی ھے اور کثرت سے جاگنے کی دولت نصیب ھوتی ھے
7 .... بھوکا رہنے یا کم کھانے سےعبادت میں سہولت ھوتی ھے سستی نہیں آتی
8....بھوکا رہنے یا کم کھانے سے بدن صحت مند رہتا ھے بہت سے امراض زیادہ کھانے سے پیدا ھوتے ہیں
9... بھوکا رہنے یا کم کھانے میں اخراجات میں کمی ھوتی ھے جو شخص کم کھانے کا عادی ھو اسکا خرچ کم ھوتا ھے
10....بھوکا رہنے یا کم کھانے سے ایثار ہمدردی کا جذبہ پیدا ھوتا ھے صدقات کی کثرت کا سبب ھے
جزاک اللہ
بحوالہ فضائل صدقات
Farzana Tehseen